سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے صدر سید زین شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کے قدیم گھوٹوں کے رہائشیوں کو اپنی زمینوں سے بے دخل کرنا سندھ کی شناخت کو ختم کرنے کے مترادف ہے، دوسرے ملکوں اور علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں کو آباد دئیے گئے لیکن اس سندھ کے باشندوں کو بے دخل کیا جا رہا یے، سندھ یونائیٹڈ پارٹی 30 جولائی کو اس مسئلے پر اے پی سی منعقد کرے گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ حکومت کی جانب سے ڈی ایچ اے کو 6000 ایکڑ زمین الاٹ کرنے کے منصوبے کے خلاف ہاکس بے کراچی میں ایک بڑے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے عوام
سے ووٹ لے کر ان کے حقوق کا تحفظ کرنے کے بجائے ان کو بے اپنی زمینوں سے دخل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، دھرتی کے وارثوں کو مالکانہ حقوق نہیں دئیے جا رہے، انہوں نے کہا کہ یہاں پر لوگ پاکستان بننے کے پہلے سے آباد ہیں، جو صدیوں سے یہاں رہ رہے ہیں، اقتدار کے بدلے اور نیب کے کیس رکوانے کے بدلے پیپلز پارٹی سندھ کے وسائل اور زمینوں کا سودا کرتی رہے ہے، سید زین شاہ نے کہا کہ ہم اپنی زمیثن کی حفاظت کے لئیے پرامن جہدوجہد کریں گے، ہم ان متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے سیکڑوں سالوں سے رہنے والوں لوگوں کی بے دخلی ہم کسی صورت قبول نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو کوئی اختیار نہیں ہے کہ وہ سندھ کی زمینوں پر قبضے کروانے، ایس زین شاہ نے کہا کہ کل ہماری ہائی کورٹ آف سندھ میں سماعت ہے،امید ہے کہ عدلیہ انصاف کرے گی، انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ یہاں کے رہائشیوں کو کو مالکانہ حقوق دئیے جائیں، سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سینئر نائب صدر روشن علی برڑو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو سندھ حکومت ایک معاہدے کے تحت دی گئی ہے، حکومتیں عوام کے لئیے ہوتی ہیں، حکومتیں لٹیرے حکمرانوں کو دینے کے لئیے نہیں ہیں،عوام ہمارا ساتھ دے ہم اس کرپٹ ٹولے کو بھگا کر دم لیں گے، ایس یو پی کے نائب صدر امیر آزاد پھنور نے کہا کہ پورے سندھ کی زمینوں پر پیپلز پارٹی کا قبضہ ہے، ایس یو پی کے جنرل سیکریٹری جگدیش آہوجا نے کہا کہ اس فیصلے سے عوام اور اداروں کے درمیان نفرتیں پیدا ہو رہی ہیں، جے یو آئی کے رہنما قاری عثمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اس کی قیادت آئے روز سندھ کے مختلف علاقوں کو بیچ رہی ہے، سندھ یونائیٹڈ پارٹی کو یقین دلاتا ہوں کہ اپ اور ہم سندھ کے حقوق کے لئے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں، جہاں اپ جائیں گے ہماری جماعت آپ کے ساتھ ہوگی اس موقع پر ڈاکٹر علی نواز گبول، منیر مگسی نصر اللہ بھنڈ، محمد علی بھنڈ، اسلم بھنڈ، دستگیر بھٹی و دیگر نے خطاب کیا۔ no