سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے صدر سید زین شاہ نے کہا ہے کہ ایک طرف صدارتی محل میں آصف زرداری سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈالنے کے لئیے ارسا میں ترمیم اور دریائے سندھ پر نئے ڈیم بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تو دوسری طرف سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ممبران اس کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں یہ پیپلز پارٹی کا دہرہ معیار ہے۔اس سازش کے پیچھے جو بھی کٹ پتلی ہے ہم اس کو بے نقاب کریں گے۔سندھ کے پانی پر ڈاکہ ہمیشہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے لگایا ہے۔دریائے سندھ میں نئے ڈیم اور ارسا میں ترمیم کی جو سازش کی جا رہی ہے اس میں صدارتی محل ملوث ہے۔ہم انتباہ کرتے ہیں کہ اگر کوئی ایسی سازش کی گئی تو ہم سخت مذاہمت کریں گے۔کراچی سے جاری بیان میں سید زین شاہ کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کے اندر پیپلز پارٹی کے ممبران کی رضامندی اور حمایت کے سواء کوئی بھی آئینی ترمیم کا منظور ہونا ناممکن ہے۔ اگر پیپلز پارٹی سندھ کے مفادات کے ساتھ سچی ہے تو اپنا واضع موقف دے اور قومی اسمبلی کے اندر سندھ کے خلاف ہونے والی ہر آئینی ترمیم کو رد کریں۔انہوں نے کہا کہ سندھ کی عوام کو پیپلز پارٹی کے دہرے معیار اور اس سازش کے خلاف متحد ہونا پڑے گا۔پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کے ساتھ دھوکہ کر رہی ہے۔کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر سندھ کی زمینوں پر قبضہ کرنے کے لیئے وفاق کی جو حکمت عملی ہے پیپلز پارٹی اس میں برابر کی شراکت دار ہے۔ سندھ میں حکومت پیپلز پارٹی کی ہے جس نے کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر سندھ کی زمینیں وفاق کے حوالے کر دی ہیں۔ ایک طرف پیپلز پارٹی واضع طور پر کہ رہی ہے کہ غیر آباد زمینوں کو آباد کر کے خوشحالی لائیں گیااور دوسری جانب ان کے اسمبلیوں کے ممبران اس کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی عوام کے ساتھ دھوکہ کر رہی ہے۔سید زین شاہ نے کہا کہ ہم تمام قوم پرستوں اور محب وطن جماعتوں کے ساتھ رابطہ کر کے اس سازش کے خلاف بھرپور آواز اٹھا کر اس کو ناکام بنائیں گے۔